badge

Photobucket

google translator

English French German Spain Italian Dutch Russian Portuguese Japanese Korean Arabic Chinese Simplified

Sunday, August 28, 2011

Emigration of 1947 (Partition of India and commandment for emigration in the light of Quran)

Verily! As for those whom the angels take (in death) while they are wronging themselves (as they stayed among the disbelievers even though emigration was obligatory for them), they (angels) say (to them): "In what (condition) were you?" They reply: "We were weak and oppressed on earth." They (angels) say: "Was not the earth of Allâh spacious enough for you to emigrate therein?" Such men will find their abode in Hell - What an evil destination!

Except the weak ones among men, women and children who cannot devise a plan, nor are they able to direct their way.

These are they whom Allâh is likely to forgive them, and Allâh is Ever Oft-Pardoning, Oft-Forgiving.

He who emigrates (from his home) in the Cause of Allâh, will find on earth many dwelling places and plenty to live by. And whosoever leaves his home as an emigrant unto Allâh and His Messenger, and death overtakes him, his reward is then surely incumbent upon Allâh. And Allâh is Ever Oft¬Forgiving, Most Merciful.


An-Nisa 97-100

Comment

After reading these verses the first thoughts which came to my mind were the high ranks of those who left their homes for the sake of Islam.While many Muslims refused to leave (present) India and stayed there.These poor Muslim brothers had to suffer the mass murder more than once in the history of (present) India.The mass murder at the time of partition was a very horrible event but after reading these verses my heart has been satisfied that they will be inshaAllah given their rewards as martyred ones.

I accept that Pakistan isn't an Ideal Islamic state yet it is better than India or united India in a way that here you can perform your religious obligations with full devotion.While in India , some time ago Dar-UL-Uloom Deoband which is the main representative of one of the many sects of Islam declared a decree (fatwa) that slaughtering a cow (even on Eid) isn't permissible for the Muslims of India.

They did this to please their Hindu leaders.Hindus and Jews can't be well wisher of the Muslims from the core of heart.

In general,these verses apply to every place on the earth where Muslims are being stopped to act upon their religion whether it be the matter of taking veil,or building mosques with minarets everywhere.Muslims should leave those lands and strive for a purely Islamic territory.They should rely on Allah ,they shouldn't bother that from where eill their sustenance (Rizq) come.Allah has declared in above verses that the person who emigrates in the way of Allah will find dwelling places on the earth.

However ,now it is our responsibility to turn our faces from this cursed democratic form of government and the laws which are made by man.Millions of Muslims had laid their lives just to get a piece of land where they would be able to lead their lives under the flag of Islam,under the rule of Islam.We are disgracing their sacrifices by supporting democracy and these corrupt leaders.Those who speak of secularism are afraid of Islam.

Those who claim that Pakistan will gain power very soon etc etc and refer it to some saints,they should remember one thing very clearly.The only and long lasting solution for the prosperity and progress of the country is the implementation of the divine law i.e Islam with its full capacity in Pakistan.Otherwise whichever period of progress or prosperity will come,it will come for a very short time.It will not last long.Before going for voting in next election ,just recall these things in your mind.


انیس سو سینتالیس کی تقسیم اور ہجرت کا حکم قرآن کی روشنی میں

مفہوم:
اسس آیات میں بیان کیا جا رہا ہے کہ وہ لوگ جو اپنی جانوں پی ظلم کر بیٹھتے ہیں یعنی ہجرت نہیں کرتے اسی زمین کی جانب جہاں وہ اسلامی احکامات ا ادایگی ک لیا آزاد ہوں تو فرشتے ان کی جان قبض کرتے ھوئے ان سے پوچھتے ہیں کےتمہاری حالت کیا تھی؟ تو وہ کہتے ہیں ک ہم زمین میں کمزور اور مظلوم تھے تو فرشتے کہتے ہیں کہ کیا الله کی زمین کشادہ یعنی وسی نہ تھی یہ تم اس میں ہجرت کر جاتے؟اسے لوگ ہمیشہ جہنمم میں رہیں گے اور وہ کیا ہے برا ٹھکانہ ہے


سواے ان کے جو کمزور مرد ہیں یعنی جن میں طاقت نہیں عورتیں اور بچے جو نہ تو کوئی منصوبہ تشکیل دے سکتے ہیں نہ ہے خود راہ دھند سکتے ہیں یا رہ کا تعیّن کر سکتے ہیں

یہ وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں گمان ا توققو ہے اور گمان ا غالب ہے کے الله انہیں بخش دے گا الله بخشنے والا معاف کرنے والا ہے

جو الله کی رہ میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں ٹھکنیا کے لئے بہت سی جگہیں پاے گا اور گزر اوقات کے لئے رزق کی فراوانی پاے گا

اور جو کوئی الله اور اس کے رسول صلات و سلام علیھ
کی خاطر اپنا گھر چھوڑے گا اور اسے راستے میں اسے موت آ لے تو اسے شخص کا ذمہ الله کے ہاں ہے یعنی (اس کی نیّت کے مطابق اسے اجر مل جائے گا انشااللہ

اور الله بہت بخسنے والا اور رحم کرنے والا ہے

تبصرہ:

جب میں نے یہ آیات پڑھیں تو مجھے سن انیس سو سنتالیس کی ہجرت کا خیال آیا اور ان لوگوں کا خیال آیا جنہوں نے ہندوؤں اور انگریزوں کے مظالم سے تنگ آ کر الله کی رہ میں اپنے گھر اسس لئے چھوڑے تھے کہ اسس ملک میں ان کو اپنی زندگی الله کے قانون ک مطابق گزارنے کی آزادی ہو گی

مجھے ان لوگوں کے بولان درجات کا خیال آیا جو انہیں اپنے خالق ک ہاں ملے ہوں گے انشااللہ

ان بیچارے مسلمانوں کو تقسیم کے وقت قتل عام کا سامنا کرنا پڑا

لکن یہ آیات پڑھنے کے بعد میرے دل کو سکون ہے کے وہ لوگ الله کے ہاں اجر عظیم پا رہے ہوں گے

میں مانتا ہوں کے پاکستان ایک مثالی اسلامی ریاست نہیں ہے لکن پھر بھی یہ متحدہ ہندوستان سے بہتر ہے جس میں انگریز اور ہندو مسلمانوں کے حاکم تھے آج بھی انڈیا میں مسلمانوں کا قتل عام ہوتا ہے وہ تو خیر الگ بات لکن وہاں مسلمانوں کی صراط ا حال کیا ہے اسس کا اندازہ اسس بات سے لگیں کے وہاں کے دار ال علوم دیوبند والوں نے کچھ سال پہلے یہ فتویٰ دیا تھا

کہ ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کے لئے گاہے قربان کرنا جیز نہیں ہے ظاہر ہے کے یہ فتویٰ اپنے ہندو آقاوں کو خوش کرنے کے لئے دیا گیا تھا

اسی طرح مجھے یاد پڑتا ہے کے جب مشرّف انڈیا گیا تھا اور اس نے کہا تھا کے انڈیا میں رہنے والے مسلمانوں کو بہت سے مظالم کا سامنا ہے تو شرکا میں سے ایک صاحب جن کی اچھی خاصی داڑھی تھی کہنے لگے کے ہم تو بڑے سکون سے رہ رہے ہیں ہمیں تو کوئی مسلہ نہیں

قصّہ مختصر یہ کہ یہ حکم بلامم ان تمام جگہوں کے لئے ہے میری ناقص راے کے مطابق جہاں مسلمانوں کو اپنے فرائض کی ادایگی کی آزادی نہیں یا جہاں ان کو پابندیوں کا سامنا ہے یا جیسے حجاب پی پابندی وغیرہ ویسے یہ بھی کتنی عجیب بات ہے کے ہمارے لوگ اپنے ملک میں رہتے ہے شاید ہے کبھی مسجد جاتے ہوں لکن بھر جا کر ان کو ہر جممے کی نماز مسجد میں پڑھنے کا شوق بھی چڑھتا ہے اور حجاب کا فشیوں بھی حالانکہ یہاں رہتے ہوے ان پی اسس سلسلے میں کو پابندی نہیں ہوتی

میرا یہ ماننا ہے کے اسے لوگوں کو اگر وہاں مذہبی رسومات کی ادییگی میں کوئی دشواری ہوتی ہے تو اں سے بھی یہی سوال پچا جاےگا کہ کیا الله کی زمین کشادہ نہیں تھی؟
واللہ عالم

اسی صورت حال میں ہمارا بھی یہ فرض ہے کے ہم اسس جمہوریت کو خیر بعد کہ کر شی اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے کششیں کریں نہ کہ ہر کسی کے چکنے چپڑے نہروں میں آ کر اسے اسس جمہوری نظام میں منتخب کرنے پوھنچ جین جو اسس بات کی ضمانت دیتا ہے کے اگر کوئی قانون اکثریت پاس کر دیتی ہے ٹوہ وہ ٹھیک آہی چاہے وہ اسلام سے متصادم ہے کیوں نہ ہو اسس کی ایک مثال این آر او ہے اسلام میں کوئی استثنا نہیں لکن جمہوریت میں ہے لہذا اس بارے میں بھی ذرا سوچیں اور غور کریں اور اسلام کا مطالعہ کریں

No comments:

Post a Comment

Recent Posts

Popular Posts

Blog Archive

The Divine Guidance

hits counter